- اسلامی تعلیمات

Breaking

Monday, June 14, 2021

اسلام کی پہلی مسجد۔۔۔۔۔ مسجد قباء

 

 مسجدِ قباء کو تاریخ اسلام کی پہلی مسجد ہو نے کا شرف حاصل ہے۔

 حاصل ہے ،جسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اپنے ہاتھوں سے تعمیر کیا۔

مسجد قباء کی تعمیر

جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مکہ سے  ہجرت کر کے مدینہ کے قریب واقع قباء بستی پہنچے اور چند قیام کا ارادہ فرمایا تو  سب سے پہلے  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد تعمیر کر نے کا فیصلہ کیا جس کی  پہلی اینٹ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود اپنے دستِ مبارک سے رکھی،اس کے بعد دوسری اینٹ حضرت ابو بکر،اور تیسری اینٹ حضرت عمر رضی اللہ عنھما نے رکھی،پھر دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس کی تعمیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،اس طرح اس کی تعمیر ہوئی ، گویا یہ اسلام کی پہلی مسجد بنی جسےمسلمانوں نے خود اپنے ہاتھوں سے بنایا،

مسجد قباء نام رکھنے کی وجہ

چونکہ یہ مسجد اُس بستی میں بنی جس کا نام قباء تھا اس لئے یہ مسجد بھی ،،مسجدِ قباء،، کے نام سے مشہور ہوئی۔

مسجد قباء کی فضیلت

مسجد الحرام،مسجد نبوی،اور مسجد اقصی کے بعد اسلام کی یہ چوتھی مسجد ہے جس کی فضیلت قرآن وحدیث میں وارد ہے۔

 قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے۔

لَمَسْجِدٌ اُسِّسَ عَلَی التَّقْوٰی مِنْ اَوَّلِ  یَوْمٍ اَحَقُّ  اَنْ تَقُوْمَ فِیْہِ ؕ فِیْہِ  رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَہَّرُوْا ؕ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّہِّرِیْنَ(سورہ توبہ آیت نمبر 108)

ترجمہ: وہ مسجد جس کی بنیاد پہلے ہی دن سے تقوی پر رکھی گئی ہے، زیادہ مناسب ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں،اس میں ایسے لوگ ہیں جو پاک صاف رہنے کو پسند کرتے ہیں،اور اللہ تعالیٰ بھی پاک صاف رہنے والے کو پسند کرتا ہے۔

اکثر مفسرین فرماتے ہیں کہ یہ آیت کریمہ مسجد قباء کے بارے میں نازل ہوئی ہے  جیسا کہ ایک حدیث سے بھی اس کا پتا چلتا ہے۔

وعن أبي هريرة رضي الله عنه عـن النبـي صلى الله عليه وسلم قـال : نزلـت هـذه

الآية في أهل قباء ﴿ؕ فِیْہِ  رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَہَّرُوْا ؕ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّہِّرِیْنَ،

قال : كانوا يستنجون بالماء فنزلت فيهم هذه الآية

ترجمہ: اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ یہ آیت اہل قباء کے بارے میں نازل ہوئی ہے (ؕ فِیْہِ  رِجَالٌ یُّحِبُّوْنَ اَنْ یَّتَطَہَّرُوْا ؕ وَ اللّٰہُ یُحِبُّ الْمُطَّہِّرِیْ ) اور فرمایا کہ وہ لوگ پانی سے استنجاء کرتے تھے اس لئے یہ آیت ان کے بارے میں نازل ہوئی۔

احادیث نبویہ

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہفتہ میں ایک بار (اکثر و بیشتر سنیچر کے دن) مسجد قباء آتے اور دو رکعت نماز پڑھا کرتے تھے۔

عن عبد االله بن عمر -رضی الله عنهما- قـال : « كـان النبـي صلى الله عليه وسلم يـأتي

قباءراكبا وماشيًا فيصلي فيه ركعتين(رواہ البخاری ومسلم)

ترجمہ: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم( کبھی) پیدل اور (کبھی )سوار مسجد قباء آتے اور دو رکعت نماز پڑھا کرتے تھے۔

وعنه قال : « كان النبي صلى الله عليه وسلم يـأتي مـسجد قبـاءكـل سـبت ماشيًا

وراكبا . وكان عبد االله يفعله(رواہ البخاری ومسلم)

مسجد قباء میں نماز پڑھنے کا ثواب

مسجد قباء میں نماز پڑھنے کا  ثواب عمرہ کے برابر ہے،جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک جگہ ارشاد فرمایا:

الصلاة في مسجد قباء كعمرة(سنن الترمذي)

ترجمہ: مسجد قباء میں نماز (کا ثواب)عمرہ کے برابر ہے۔

ایک اور حدیث میں آپ فرماتے ہیں۔

قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من تطهر في بيته ثم أتى مسجد قباء، فصلى فيه صلاة، كان له كأجر عمرة (ابن ماجہ)

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو شخص گھر میں وضو کر کے مسجد قباء آئے اور دو رکعت نماز پڑھے تو اس کے لئے عمرے  کا ثواب ہے۔

مسجد قباء مدینہ منورہ کا خوبصورت نظارہ

مسجد قباء مدینہ منورہ کا خوبصورت نظارہ

https://islam-foru.blogspot.com/

مسجد قباء مدینہ منورہ

مسجد قباء مدینہ منورہ کا اندرونی منظر



مسجد قباء مدینہ منورہ کا خوبصورت نظارہ

مسجد قباء مدینہ منورہ کا خوبصورت نظارہ

مسجد قباء مدینہ منورہ کا خوبصورت نظارہ

مسجد قباء مدینہ منورہ کا خوبصورت نظارہ





No comments:

Post a Comment

thank for comment