- اسلامی تعلیمات

Breaking

Monday, May 31, 2021

 مسجد تعمیر کرنے کی فضیلت

آیاتِ قرآنیہ

-اِنَّمَا يَعْمُرُ مَسَاجِدَ اللّـٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّـٰهِ وَالْيَوْمِ الْاٰخِرِ وَاَقَامَ الصَّلَاةَ وَاٰتَى الزَّكَاةةَ وَلَمْ يَخْشَ اِلَّا اللّـٰهَ ۖ فَعَسٰٓى اُولٰٓئِكَ اَنْ يَّكُـوْنُـوْا مِنَ الْمُهْتَدِيْنَ (سورہ توبہ آیت 18)

ترجمہ: ۔اللہ کی مسجدوں کو تو وہی لوگ آباد کر سکتے ہیں، جو ایمان رکھتے ہوں اللہ پر اور قیامت کے دن پر، جو قائم رکھتے ہوں نماز کو اور ادا کرتے ہوں زکوۃ اور وہ کسی سے نہ ڈرتے ہوں سوائے اللہ کے، سو ایسے لوگوں کے بارے میں امید ہے کہ وہ ہدایت یافتہ لوگوں میں سے ہوں گے۔

مسجد کو اللہ تعالی نے اپنا گھر بتایا ہے  اورفرمایا کہ میرا گھر صرف اور صرف ایمان والے ہی تعمیر کرسکتے ہیں ، کفار و مشرکین ہر گز نہ اس کی تعمیر کر سکتے اور نہ ہی اسے آباد کر سکتے ہیں، (مَا كَانَ لِلْمُشْرِكِيْنَ اَنْ يَّعْمُرُوْا مَسَاجِدَ اللّـٰهِ شَاهِدِيْنَ عَلٰٓى اَنْفُسِهِـمْ بِالْكُفْرِ ۚ اُولٰٓئِكَ حَبِطَتْ اَعْمَالُـهُـمْ وَفِى النَّارِ هُـمْ خَالِـدُوْنَ (سورہ توبہ آیت نمبر:17) مشرکوں کا کام نہیں کہ اللہ کی مسجدیں آباد کریں جب کہ وہ اپنے آپ پر کفر کی گواہی دے رہے ہوں، ان لوگوں کے سب اعمال بے کار ہیں اور وہ ہمیشہ آگ میں رہیں گے۔

یعنی مساجد کو آباد کرنا ،اسکی تعمیر کرنا ،اور اس کی دیکھ ریکھ نیز اس کی صاف صفائی کا خیال رکھنا ان لوگوں کا کام ہے جو ایمان والےہیں  اورجلد ہی اللہ تعالی اسے  ہدایت سے نوازیں گے ۔

یہی وجہ ہے کہ جب  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  نے مکہ سے ہجرت کی اور چند دن قباء بستی میں قیام فرمایا تو  آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام  رضی اللہ عنہم اجمعین کے ساتھ مل کر ایک مسجد تعمیر کی  جسے آج دنیا والے مسجد قبا ء کے نام سے جانتے ہیں، اور پھر جب وہاں سے مدینہ منورہ تشریف لا ئے تو اپنا گھر بنانےسے پہلے مسجد نبوی کی تعمیر کی کیونکہ آپ جانتے تھے کی مسجد شعائر اسلام ہے اس کے بغیر اسلام اور مسلمانوں کے وجود کا تصور نہیں کیا جاسکتا ، اور نہ ہی   مساجد کے بغیر اسلام کی نشر واشاعت  ممکن ہے ،یہی وجہ ہے کہ آج بھی اسی مسجد اور اسکی میناروں سے اندازہ لگایا جاتا ہے کہ یہاں مسلمان آباد ہیں ، ،اسی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانو سے  فرمایا کہ تم ہر گلی محلوں میں مسجدیں تعمیر کرو ۔

احادیث نبویہ

عَنْ عَائِشَةَ رضی الله عنها قَالَتْ : أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم أَمَرَ بِبِنَاءِ الْمَسَاجِدِ فِي الدُّوْرِ وَأَمَرَ بِهَا أَنْ تُنَظَّفَ وَتُطَيَّبَ (رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُوْ دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ وَابْنُ مَاجَه)

ترجمہ: حضرت عائشہ رضی ا للہ عنہا فرماتی ہیں ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا کہ ہم محلات میں مسجد تعمیر کریں اور اسے پاک وصاف اور معطر رکھیں۔

نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجدوں کو تعمیر کرنے ،اسے آباد کرنے ،اس کی دیکھ ریکھ اور اس کی صاف صفائی کا خیال رکھنے والوں کو اللہ تعالی کی جانب سے جنت میں اسی جیسا گھر ملنے کی ضمانت دی ہے ۔ 

عن عثمان بن عفان قال سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: من بنی للہ مسجدا بنی اللہ لہ مثلہ في الجنۃ (متفق علی)

ترجمہ: عثمان بن عفان رضی اللہ سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کہتے ہوئے سنا کہ جو مسجد تعمیر کرے گا اللہ اس کے لئے ویسا ہی (محل) جنت میں تعمیر کریں گے۔

  عَنْ جَابِرٍ رضی الله عنه، عَنْ رَسُوْلِ اﷲِ صلی الله عليه وآله وسلم قَالَ : مَنْ بَنٰی مَسْجِدًاِ ﷲِ کَمَفْحَصِ قَطَاةٍ أَوْ أَصْغَرَ بَنَی اﷲُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ(رَوَاهُ ابْنُ مَاجَه وَابْنُ خُزَيْمَةَ)
ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جو شخص اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے مسجد بنائے گا، اگرچہ چیل کے گھونسلے کے برابر ہی کیوں نہ ہو یا اس سے بھی چھوٹی ہو، اللہ تعالیٰ اس کا گھر جنت میں بنائے گا۔
مسجد کی تعمیر صدقہ جاریہ
ان مما یلحق المئومن من عملہ وحسناتہ بعد موتہ علما علم ونشرہ او ولد ا صالحا ترکہ اومصحفا ورثہ اومسجدا بناہ اوبیتالابن السبیل بناہ اونہر ا اجراہاوصدقۃ اخرجہا من مالہ فی صحتہ وحیاتہ تلحق من بعد موتہ ۔
{ابن ماجہ ۔ ابن خزیمہ عن ابی ھریرۃ}
ترجمہ: سول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے : مومن کو اس کی موت کے بعد اس کے جس عمل اور جن نیکیوں کا ثواب ملتا رہے گا( وہ یہ ہیں ) : علم ، جو اس نے سکھایا اور اسے پھیلایا ، یا نیک اولاد جسے اس نے اپنے پیچھے چھوڑا ، یا قرآن مجید جو ورثہ میں چھوڑا، یا مسجد کی تعمیر کی، یا مسافرخانہنہ بنایا، یا نہر جاری کی، یا اس نے اپنی زندگی میں صحت کی حالت میں کوئی صدقہ کیا ، اس کا اجر اس کی موت کے بعد بھی ملتا رہے گا ۔[ ابن ماجہ ، وحسّنہ الالبانی

No comments:

Post a Comment

thank for comment